شام کے صدر بشارالاسد اور اپوزیشن نے جنگ بندی کے لیے مشروط رضا مندی ظاہر کردی۔
شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق صدر بشارالاسد کا کہنا ہے کہ اگر دہشت گردوں کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی جائے تو ان کی حکومت جنگ بندی کےلیے تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ بات یقینی بنانا ہوگی کہ دہشت
گرد جنگ بندی کو اپنے مفادات کے لیے استعمال نہ کریں، جنگ بندی کے لیے بیرونی جنگجوئوں اور اسلحہ کی فراہمی کو روکنا ہوگا اور بیرونی ممالک کو دہشت گردوں کی سپورٹ بند کرنا ہو گی ۔
دوسری جانب شامی اپوزیشن نے بھی عارضی جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ اپوزیشن رہنمائوں کے مطابق روس اور شامی حکومت کو جنگ بندی کے ساتھ ملک بھر میں متاثرہ علاقوں کا محاصرہ ختم اور امداد کی رسائی کی گارنٹی دینا ہو گی۔